Skip to main content

چھ ہفتوں کا احتجاج: اسرائیلی فائرنگ سے پانچ فلسطینی ہلاک اور 350 زخمی

غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے چھ ہفتے پر مشتمل احتجاج کے آغاز میں اسرائیلی سرحد کی طرف مارچ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے چھ مقامات پر 'بلووں' کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ اس نے 'مرکزی اشتعال کاروں' پر فائر کیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ کے باعث کم از کم پانچ افراد ہلاک اور 350 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ سرحدی باڑ کے ساتھ پانچ مقامات پر 17 ہزار فلسطینی جمع ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ بلوے کو روکنے کے لیے جس میں ٹائروں کو آگ لگائی جا رہی ہے فوجی صرف ان پر فائر کر رہے ہیں جو دوسروں کو ترغیب دے رہے ہیں۔
فلسطینیوں نے سرحد کے قریب پانچ مقامات پر احتجاجی کیمپ قائم کیے ہیں۔ انھوں نے اس مارچ کو 'واپسی کے لیے عظیم مارچ' کا نام دیا ہے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام اور رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گولہ باری کے باعث ایک فلسطینی کسان ہلاک اور ایک شخص زخمی ہو گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ کارروائی جمعے کو جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے کے قریب ہوئی ہے، تاہم اسرائیلی فوج کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق پانچ افراد اسرائیلی شیلنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ آنسو گیس بھی پھینکی گئی ہے۔
دوسری رپورٹوں میں زخمیوں کی تعداد 50 کے قریب بتائی گئی ہے۔

کشیدہ حالات

تصویر کے کاپی
فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی سرحد کے ساتھ چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے مظاہروں کی کال کے بعد سے اس علاقے میں حالات پہلے ہی کشیدہ ہیں۔
غزہ میں بی بی سی کے پروڈیوسر رشدی ابوآلوف کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے کسان اور زخمی ہونے والا شخص کھیتوں میں موجود تھے کہ ٹینکوں سے کی جانے والی شیلنگ کی زد میں آ گئے۔

دوسری جانب حماس نے اسرائیل پر ایک کسان کو مار کر فلسطینیوں کو ڈرانے کا الزام لگایا ہے تاکہ وہ ان مظاہروں میں شریک نہ ہوں۔

Comments