Skip to main content

Posts

Showing posts from May, 2018

موبائل کمپنیوں کے صارفین وہ قرض بھی چکا رہے ہیں جو ان پر واجب بھی نہیں

پاکستان دنیا بھر میں موبائل فون کے صارفین کے اعداد و شمار کے اعتبار سے نواں سب سے بڑا ملک ہے اور دیکھا جائے تو پاکستان میں ہر سو میں سے تقریباً 70 افراد کے پاس موبائل فون موجود ہے۔ پاکستانی ٹیلی کام اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2017 تک ملک میں 14 کروڑ 45 لاکھ موبائل فون صارفین موجود تھے اور یقیناً اس تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے۔ ان صارفین کو ملک میں چار بڑی کمپنیاں موبائل فون سروس فراہم کر رہی ہیں اور گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کے ازخود نوٹس کے بعد ملک میں ایک مرتبہ پھر یہ بحث گرم ہے کہ ان کمپنیوں کے 100 روپے کے کارڈ کے ریچارج پر 40 کے قریب روپے کیوں کاٹ لیے جاتے ہیں؟ بی بی سی سے گفتگو میں صارفین نے اس حوالے سے مشکلات کا ذکر کیا اور ہم نے یہ کوشش بھی کی کہ گمشدہ 40 روپے کا سراغ لگایا جائے۔ 100 روپے کے ریچارج پر 40 روپے کاٹتے کیوں ہو؟ عدالت کا سوال پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے لیے گئے ازخود نوٹس کے بعد منگل کو عدالت میں نجی موبائل فون نیٹ ورک کمپنیوں کی جانب سے صارفین کے لیے ٹیکس کٹوتیوں کے حوالے سے سماع

انڈیا: ایسا گاؤں جہاں قبرستان کی بجائے ہر گھر کے سامنے قبر ہے

انڈیا کے ایک گاؤں میں پہنچتے ہی لوگوں کو یہ خیال آتا ہے کہ کہیں وہ کسی قبرستان میں تو نہیں آ گئے۔ جنوبی ہندوستان کی ریاست آندھرا پردیش کے کنرنول ضلع میں واقع ایّا کونڈا ایک ایسا گاؤں ہے جہاں ہر گھر کے ساتھ یا سامنے قبر ہے۔ ایّا کونڈا کرنول ضلع ہیڈکوارٹر سے 66 کلو میٹر کے فاصلے پر گونے گنڈل تحصلی میں ایک پہاڑی پر آباد ہے۔ مالاداسری برادری کے کل 150 خاندانوں والے اس گاؤں کے لوگ اپنے عزیزواقارب کی موت کے بعد ان کی لاش کو گھر کے سامنے دفن کرتے ہیں کیونکہ یہاں کوئی قبرستان نہیں ہے۔ اس گاؤں میں ہر گھر کے سامنے ایک یا دو قبریں دیکھی جا سکتی ہیں۔ گاؤں کی خواتین اور بچوں کو اپنے روز مرہ کے کاموں کے لیے ان قبروں سے ہو کر گزرنا ہوتا ہے۔ اگر خواتین ان سے ہو کر پانی لینے جاتی ہیں تو بچے ان کے گرد کھیلتے ہیں۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ یہ قبریں ان کے اجداد کی ہیں جن کی وہ روزانہ پوجا کرتے ہیں، ان پر نذرانے چڑھاتے ہیں اور اپنے مخصوص رسم و رواج کی پابندی کرتے ہیں۔ گھر کے افراد گھر میں پکنے والا کھانا اس وقت تک نہیں چھوتے جب تک انھیں پہلے قبر پر نذر نہیں کیا جاتا۔ ا

Palestinians should 'accept Trump proposals or shut up'

Saudi crown prince criticises Palestinian leadership, says must accept what US offers or stop complaining, report says. Saudi Crown Prince Mohammed bin Salman, often known as MBS, has told heads of US-based Jewish groups that the Palestinian leadership must accept conditions for peace put forward by the administration of US President  Donald Trump, according to a report on Israeli media. During a closed-door meeting last month in New York with the organisations' leaders, bin Salman harshly criticised Palestinian President Mahmoud Abbas, Channel 10 news reported on Sunday, citing an Israeli diplomatic wire and sources. "In the last several decades the Palestinian leadership has missed one opportunity after the other and rejected all the peace proposals it was given," bin Salman reportedly said in a report published on Axios website by Barak Ravid, Channel 10's senior diplomatic correspondent. "It is about time the Palestinians take the proposals and agre